قبائلی ضلع باجوڑ کے تحصیل چارمنگ کے دور افتادہ گاؤں کرکنی کے زمیندار سبزعلی نے اپنے زمین پر پہلی بار جوار کاشت کی ہے جو انہوں نے پہلے کبھی کاشت نہیں کی تھی۔ ان کے مطابق اس کی بنیادی وجہ رواں سال مون سون کی بارشوں میں غیر متوقع طور پر اضافہ ہے۔ کیونکہ جوار کی کاشت کے دوران بارشیں عموما کم ہوتی ہے اس لئے اس کے پیداوار نہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنی زمین بنجر چھوڑتے ہیں۔ لیکن اس دفعہ وہ پر امید ہے کہ جوار کی اچھی پیداوار سے ان کی معاشی زندگی میں بہتری آئیگی۔

سبزعلی نے بتایا کہ ان کا اسی کنال زمین ہے۔ وہ اپنے زمینوں پر صرف گندم کاشت کرتے ہیں کیونکہ ان کے زمینوں کے لئے آبپاشی کا کوئی انتظام نہیں ہے اور ان کا مکمل دارومداربارشوں پر ہے۔ پہلے کبھی بھی اسی طرح کے وقت پر بارشیں ہم نے نہیں دیکھی جس طرح رواں سال ہوئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ نہ صرف اس نے اپنی بنجر زمینوں پر جوار کاشت کی ہے بلکہ ان کے گاؤں اور پورے علاقے کے دوسرے لوگوں نے بھی کاشت کی ہے۔ اور ابھی تک بہت اچھی فصل جارہی ہے۔

غلام سید تحصیل خار سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ ایک کسان ہے اور اپنی زمین نہ ہونے کی وجہ سے اس نے دوسرے زمیندار کی 10کنال زمین حصہ داری پر کاشت کی ہے۔ غلام کا کہنا تھا کہ یہ زمین پچھلے 15سالوں سے بنجر تھی اور اس پر صرف گندم کاشت ہوتی تھی۔ لیکن اس بار انہوں نے اس زمین پر جوار کی فصل کاشت کی ہے کیونکہ رواں سال نہ یہ کہ کاشت کی وقت اچھی بارشیں ہوئی تھے بلکہ ابھی تک بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے ان کی فصل خوب جارہی ہے۔
غلام کے مطابق انہوں نے اپنے فصل کو مناسب مقدار میں کھاد ڈالا ہے کیونکہ ان کی امید ہے کہ ان کا خرچہ ضائع نہیں ہوگا اور اچھی مقدار میں بارشون سے ان کو اچھی پیداوار ملی گی۔

زرعی ماہر ڈاکٹر عدالت خان کے مطابق جوار کی فصل کے لئے زیادہ مقدار میں پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر اس کے لئے مناسب پانی کا انتظام موجود نہ ہو تو اس کی پیداوار متاثر ہوتی ہے۔ لیکن رواں سال جس مقدا سے بارشیں ہوئی ہے تو اس سے جوار کے فصل پر خوشگوار اثرات مرتب ہوگی اور پیداوار میں اضافہ ہوگا۔

سبزعلی کو اگر ایک طرف اس بات کی خوشی ہے کہ اچھی پیداوار سے اس کی معاشی زندگی میں بہتری آئیگی تو دوسری طرف ان کے مویشویں کے لئے بھی بڑی مقدار میں چارہ دستیاب ہے۔ جس ان کے مویشیوں کے دودھ کی پیداوار بڑھی ہے اور گھر کے ضرورت پوری ہورہی ہے۔

محکمہ زراعت (توسیع) کے طرف سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق باجوڑ میں کل رپورٹڈ شدہ زرعی زمین 129036ہیکٹرز ہے جن میں 77062 ہیکٹرز قابل کاشت جبکہ با قی بنجر ہے۔ 77062ہیکٹرز زمین میں سے صرف 15970ہیکٹرز کے لئے پانی دستیاب ہے اور باقی بارانی ہے۔
باجوڑ میں صرف 5365ہیکٹرز رقبے پر جوار کی فصل کاشت ہوتی ہے۔ جس کی بنیادی وجہ آبپاشی کے لئے مناسب مقدار میں پانی کی عدم دستیابی ہے۔

محکمہ زراعت (توسیع) باجوڑ ماموندسرکل کے زراعت آفیسرعمران الدین کے مطابق رواں سال جوار کے سیزن میں بارشیں اچھی ہوئی ہے اور یہ سلسلہ وقفے وقفے سے جارہی ہے جس کی وجہ سے باجوڑ میں بنجر زمینوں پر بھی جوار کی کاشت ہوئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کو امید ہے کہ اس بار باجوڑ میں جوار کی اچھی پیداوار ہوگی۔

شاہ خالد شاہ جی
شاہ خالد شاہ جی کا تعلق قبائلی ضلع باجوڑ سے ہے۔ اور پچھلے 15 سالوں سے صحافت سے وابستہ ہے۔ وہ ایک ایوارڈ ہافتہ تحقیقاتی جرنلسٹ ہے اور مختلف نیوز ویب سائٹس، اخبارات، جرائد اور ریڈیوز کے لئے رپورٹینگ کا تجربہ رکھتا ہے۔ شاہ جی زراعت، تعلیم، کاروبار۔ ثقافت سمیت سماجی مسائل پر رپورٹنگ کررہا ہے لیکن اس کا موسمیاتی تبدیلی ( کلائیمیٹ چینج ) رپورٹنگ میں وسیع تجربہ ہے۔ جس کے زریعے وہ لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کی کوششوں میں مصرف ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں