ضلع کرم میں شعیہ سنی کے درمیان جاری جھڑپوں میں امن کیلئے کام کرنے والوں کو بھی نشانہ بنانے لگے، موت سے ایک گھنٹہ پہلے امن کیلئے پوسٹ کرنے والا پی ٹی آئی کا ضلعی یوتھ وینگ کے صدر رحمین گل بھی جان سے گئے۔ اس طرح سدہ تحصیل کے گیٹ پر ڈیوٹی دینے والے پولیس اہلکار گل قادر بھی موٹر گولے کا نشانہ بن کر جاں بحق ہوگیا۔
اس جنگ سے گھروں میں خواتین بھی محفوظ نہیں ہے مقامی لوگوں کے مطابق کرم کے حالات اتنے بدتر ہیں کہ ایک ماں کی کوکھ میں پلنے والا بچہ بھی محفوظ نہں۔ خار کلے میں ایک گھر پر ماٹر گولہ گرنے سے 26 سالہ حاملہ عورت جانبحق ہوگئی ہے۔
اس وقت ضلع کرم کے خار کلے، بالشخیل، پیواڑ، تری منگل اور کونج علیزئی میں شدید لڑائی کا سلسلہ جاری ہے فریقین ایک دوسرے کو بھاری اسلحے سے نشانہ بنا رہے ہیں۔
ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پاڑہ چنار کے مطابق اب تک 6 افراد جاں بحق اور 26 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کئے گئے ہیں جبکہ لوئر کرم تحصیل ہسپتال سدہ میں ایک خاتون سمیت 6 افراد جاں بحق اور 19 زخمیوں کو لائے گئے ہیں۔
ضلع کرم سے منتخب ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین نے حالیہ جھڑپوں کے حوالے سے کہا ہے کہ ضلع میں موجود تمام ذمہ دار ادارے چھڑپوں کو ختم کرنے اور فوری طور پر امن قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے فوری اقدامات اٹھائے تاکہ مزید جانی نقصانات سے علاقے کو بچایا جا سکے۔
حمید حسین کا کہنا تھا کہ گزشتہ شب امن کے خاطر رخمین خان جوکہ پاکستان تحریک انصاف یوتھ ونگ کے صدر ہے، سفید جھنڈا لے کر جنگ بندی کیلئے مورچے میں گئے تو نامعلوم سمت سے گولے نے آکر ان کو ہٹ کیا، جس سے وہ جانبحق ہوگئے انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ جنگ بندی میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے انہوں نے الزام عائد کیا کہ انتظامیہ نہیں چاہتی کہ کرم میں امن ہو۔
پی ٹی آئی لوئر کرم تحصیل یوتھ وینگ کے صدر آصف باغی کا کہنا ہے کہ ضلع کرم میں ہت بار لڑائی میں امن بحالی کیلئے رحمین گل ایک سرگرم شخص تھا جس کا اندازہ اس کے سوشل میڈیا کے ایکونٹس بھی لگایا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے آج وہ خود اس بدامنی کا نشانہ بن گیا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق اپر کرم بوشہرہ اور احمد زئی کے درمیان مورچیں بنانے کے تنازعے پر جنگ چڑگئی تو عین اگلی رات بالشخیل اور خارکلے کے درمیان فائرنگ شروع ہوئی اس کے بعد بڑے اسلحہ کی آزادانہ استعمال ہوا۔
ڈپٹی کمشنر ضلع کرم جاوید محسود کا کہنا ہے کہ اس وقت ضلع کرم میں جاری لڑائی کیلئے دونوں فریقین کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور حالات پر قابو پانے کیلئے سیکورٹی کے دستے تیار ہے جو جلد دونوں فریقین کے مورچوں کو خالی کرکے پولیس اور ایف سی کی دستے تعینات کی جائی گی۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سدہ شہر اور آبادی پر پر اب تک 180 میزائل اور موٹر گولے فائر کی جس میں دو گائے بھی مرچکے ہیں اور ساتھ کئے مارکٹس کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔
ضلع کرم کے تمام داخلی و خارجی راستے مکمل طور پر بند ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو دوسرے ہسپتالوں کو منتقل کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔
تمام تعلیمی ادارے اور بازار مکمل طور پر بند ہے، بازاروں کی بندش کی وجہ سے اشیاء خورد نوش کی حصول میں لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
راستوں کی بندش کی وجہ سے اتوار کے روز میڈیکل ٹیسٹ دینے سے سینکڑوں طالبہ ٹیسٹ محروم رہ گئے۔
گرینڈ جرگہ کے عمائدین کا کہنا ہے کہ اس وقت دونوں جانب مشران امن بحالی کیلئے کوششیں میں مصروف ہے اور جلد مورچوں کو مقامی لوگوں سے خالی کرکے پولیس اور سیکورٹی کی دستے تعینات کی جائی گی۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے اس واقعہ کا نوٹس لے کر ہدایت کی ہے کہ محکمہ داخلہ و قبائلی امور نے کمشنر کوہاٹ اور آر پی او کوہاٹ جرگہ منعقد کریں۔ جس کے تناظر میں جرگہ جاری ہے۔