کوہاٹ کے علاقے ریگی شینو خیل میں ایک ہی خاندان کے سات افراد کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔ قتل ہونے والے افراد محمد زئی نوے کلے میں رہائش پذیر تھے جو تاندہ ڈیم سے واپس آرہے تھے کہ راستے میں نامعلوم افراد کے فائرنگ سے قتل ہوئے۔

کوہاٹ سٹی پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتی ہی پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا۔

پولیس کے مطابق فائرنگ کی وجہ سے ایک شخص زخمی جبکہ 7 افراد موقع پر جاں بحق ہوئے جس کو ضروری کارروائی کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال کے ڈی اے منتقل کر دیا گیا۔

عینی شاہد اور کے ڈی اے سٹی پولیس سٹیشن میں رپورٹ درج کرنے والے زاہد نور کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ایک بھائی عبدالرزاق جو اس واقعہ میں زخمی ہوا ہے اور دیگر آٹھ رشتہ داروں کے ساتھ تاندہ ڈیم کو سیر و تفریح کیلئے گئے تھے اور دن کے ایک بجے راستے میں واپسی پر دونوں طرف سے ان پر اندھا دھند فائرنگ شروع ہوا، جبکہ میں نے قریب نالے میں اپنے آپ کو گرا دیا، ملزمان میرے قریب بھی آئے لیکن میں نے خود کو مردہ بنایا اور ملزمان چلے گئے۔ جس کے بعد قریبی لوگ اور ریسکیو حکام وہاں پہنچ کر ہمیں ہسپتال منتقل کیا۔

پولیس کے مطابق مرنے والوں میں عبدالصمد ولد نورالرحمن جس کا تعلق ضلع کرم صدہ سے ہے، ساجد ولد عزیزالرحمن، یوسف ولد محمد عاصم، اشفاق ولد سید عالم، مصطفیٰ ولد محمد عالم، حمزہ ولد ناصر، یاسر ولد صلاح الدین شامل ہے پولیس کے مطابق یہ سارے رشتہ دار ہے جن کا تعلق خڑہ گھڑی محمد زئی سے ہیں جبکہ ان کے ساتھ اس واقعہ میں عبدالرزاق جس کا تعلق ضلع کرم صدہ سے ہے زخمی ہوگیا ہے۔

عینی شاہد زاہد نور جس کا بھائی عبدالرزاق اس واقعہ میں زخمی ہوگیا ہے جس کو اب پشاور کے ایک ہسپتال کو علاج کیلئے منتقل کیا کا کہنا ہے کہ وہ کوہاٹ میں اپنے کاروبار کے سلسلہ میں شفٹ ہوگئے ہیں اور یہاں پر ان کے رشتہ داروں کے قریب ہی رہتے ہیں۔ ان کا کوئی خاص جانی دشمن نہیں تھی اور نہ ہی کوئی کوف تھا اس لئے وہ اپنے رشتہ داروں کے ساتھ سیر و تفریح کیلئے تاندہ ڈیم گئے تھے۔

سٹی پولیس کے مطابق واقعے کے اطلاع کے بعد ریسکیو آپریشن میں ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اے ڈی سی جنرل حامد اقبال سینئر ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر کوہاٹ ًمحمد عارف خٹک ایس پی سٹی کمال شاہ ڈی ایس پی سٹی حفیظ الرحمن ایس ایچ او سٹی فیاض خان اور ایمرجنسی آفیسر آپریشن حضرت نواب خان شامل تھے۔

پولیس کا کہنا کہ علاقے میں ملزمان کی گرفتاری کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے اور یہ واقعہ جانی دشمن لگ رہی ہے لیکن ابھی تک اس میں کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ واقعہ کی مکمل تفصیل فراہم نہیں کرسکتے۔

ریحان محمد
ٹائم لائن اردو سے وابسطہ نوجوان صحافی ریحان محمد خیبرپختونخوا سے ملکی میڈیا کے لئے کام کرتا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں