
نوجوان کسی بھی ملک کا قیمتی سرمایہ ہوتا ہے انکی بہترین راہنمائی قوموں کی تقدیریں بدل دیتے ہیں. ہمارے نوجوانوں کو بیرون ممالک سبز باغ دکھانے پر انہیں مسائل کے دلدل میں دھکیلنے والے معاشرے کے ناسورہے اپنی نئی نسل کو غیر قانونی طریقوں سے بیرون ملک جانے سے بچانا ہم سب کا فرض ہے ان خیالات کا اظہار کو ایم آر سی پشاور سنٹر کے کونسلر محمد حسن ابدالی نے ضلع مردان یونین کونسل ہوتی میں نامور سیاسی و سماجی شخصیت و سابق ناظم یونین کونسل ہوتی حاجی سردار خان کے حجرے میں مائگرنٹ ریسورس سنٹر خیبرپختونخوا کے جانب سے بیرونی ممالک کو قانونی جانے کی اہمیت اور غیرقانونی طریقے سے جانے کے بارے مسائل کے بارے میں مسائل کے حوالے سے آگاہی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا کا اگاہی اجلاس میں مردان کے نوجوانوں اور والدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اس آگاہی تقریب میں شرکاء کو ایم آر سی پشاور سنٹر کے کونسلر محمد حسن ابدالی عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی رہنما سابق ناظم یو سی ہوتی سردار خان نے کہاکہ کہ بیرونی ممالک کو جانے کیلئے بہت سے قانونی طریقہ موجود ہیں جس کے ذریعے بیرونی ممالک ویزٹ یا کام کا ویزہ لیا جاسکتا ہے جبکہ غیر قانونی طریقے سے بیرونی ممالک جانے میں مسائل اور اکثر اموات پیش آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قانونی طریقے سے پاکستان سے 2023 میں 8,62,625 افراد روزگار کے لیے بیرونِ ملک گئے، 2024 میں 7,27,381 افراد روزگار کے لیے بیرونِ ملک گئے، اور موجودہ سال قانونی طریقے سے 2025 میں اب تک 3,99,697 افراد روزگار کے لیے بیرونِ ملک جا چکے ہیں۔ جو وہاں پر کامیاب زندگی گزار رہے ہیں۔
اس کے برعکس غیر قانونی طریقے بڑے مشکل کے ساتھ بیرونی ممالک جانے کی کوشش کرتے ہیں جو پہلے تو وہاں جاتے ہوئے یا موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں یا پھر بڑے مشکلات کا سامنے کرنے کے باوجود واپس آتے ہیں۔ جبکہ اس کام ملوث ایجنٹس کے خلاف سنگین سزائیں بھی موجود ہے جن کے خلاف ایف آئی اے مختلف نوعیت کی کارروائی کرتے ہیں اور سالانہ سینکڑوں مجرمان سلاخوں کے پیچھے زندگی گزارنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ غیر قانونی طریقے سے جانے کی وجہ سے اکثر پوری خاندان کو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس آگاہی تقریب میں عوام قانونی طریقے سے جانے کے بارے میں رہنمائی اور طریقہ کار کے بارے میں بتایا گیا اور نوجوانوں کو قانونی طریقوں سے جانے کے بارے میں معلومات فراہم کی۔
شرکاء نے ایم آر سی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے ان کو اس طرح آگاہی نہیں ملی تھی اس لئے اکثر ان کے نوجوان کو مسائل درپیش ہوتے ہیں۔



