دا حوا لور آرگنائزیشن نے کوم ایکشن اور پشاور یونیورسٹی کے سوشل ورک ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے جامعہ پشاور کیمپس میں پودے لگا کر شجر کاری مہم کا آغاز کیا۔

اس موقع پر دا حوا لور آرگنائزیشن کے پروگرام ڈائریکٹر شوانہ شاہ کا کہنا تھا کہ خواتین کی زیرقیادت ایک تنظیم کے طور پر، ہم پائیداری کو فروغ دینے اور اپنے کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے میں، خاص طور پر شدید موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات کے پیشِ نظر اہم کردار کو تسلیم کرتے ہیں۔ اپنے لئے بہتر مستقبل کے لئے اس طرح کی شجرکاری مہم موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے بہت اہم ہے۔

پشاور یونیورسٹی کے سوشل ورک ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ شکیل احمد نے ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم دا حوا لور کی شراکت داری اور ایک سرسبز مستقبل بنانے کے مشترکہ عزم کو سراہتے ہیں جنہوں نے پاکستان میں حالیہ سیلابوں اور گرمی کی لہروں نے شجرکاری اور ماحولیاتی تحفظ کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔ ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے اور پائیداری کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
خورشید بانو نے شجرکاری مہم میں کوم ایکشن کی شمولیت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ شجرکاری صرف ایک بار کی سرگرمی نہیں ہے، بلکہ ایک مسلسل عمل ہے جس میں کمیونٹی کی شمولیت اور ملکیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کوم ایکشن، دا حوا لور اور پشاور یونیورسٹی کو اس اقدام میں طلباء اور مقامی لوگوں کو شامل کرنے کے لیے سراہا۔

اس دوران پشاور یونیورسٹی میں بے شمار درخت لگائے گئے اور دوسروں کو کارروائی کرنے کی ترغیب دی۔ اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز ڈاکٹر جوہر علی نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ تعاون دوسروں کے لیے ایک قابل ستائش مثال قائم کرتا ہے جو زمین کو موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات سے بچانے کے لیے ماحولیاتی پائیداری کو ترجیح دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ شجرکاری مہم ایک پائیدار مستقبل بنانے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ دا حوا لور آرگنائزیشن، کوم ایکشن، پشاور یونیورسٹی اور کمیونٹی کی اجتماعی کوششوں سے ماحولیات پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، جو آنے والی نسلوں کے لیے ایک سرسبز اور صحت مند سیارے میں حصہ ڈالیں گے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ اقدام دوسروں کو کارروائی کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ میں شامل ہونے کی ترغیب دے گا

ریحان محمد
ٹائم لائن اردو سے وابسطہ نوجوان صحافی ریحان محمد خیبرپختونخوا سے ملکی میڈیا کے لئے کام کرتا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں