ہفتہ کے روز حیات آباد سپورٹس کمپلکس میں مفت آٹا فراہمی کے دور بدانتظامی کے باعث سٹیڈیم میں 8مقامات کو نقصان پہنچا ہے قیمتی شیشے ، فائبر گلاس اور ایلومینیم کو شدید نقصان پہنچایا گیا جبکہ ایک دیوار بھی گرادی گئی ہے جس کے بعدکمپلکس میں آٹے کی فراہمی کا آپریشن بند کردیا گیا ہے ۔
حیات آباد سپورٹس کمپلکس میں نگران حکومت کی جانب سے مفت آٹے کی فراہمی کئی روز سے جاری تھی تاہم ہفتہ کے روز آٹا نہ ملنے کے خلاف شہریوں نے احتجاج کیا اور سٹیڈیم میں توڑ پھوڑ کردی
ابتدائی رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے اسٹیڈیم کے 8 مقامات پر نقصان پہنچایاہے جن میںسکیورٹی گارڈ کے کمرے، مین گیٹ سے متصل دیوار، کرکٹ سٹیڈیم کی کھڑکیاں اور دروازے، قیمتی ایلیمینیم پینل شیٹس، شیشے کی دیواراور نجی گاڑی کی چھت اور ونڈ سکرین بھی توڑ دی گئی ہے
اسی طرح متعدد اشیاء چوری ہونے کی بھی تصدیق کی گئی ہے جس سے متعلق جامع رپورٹ تیارکی جا رہی ہے ذرائع کے مطابق متحدہ عرب امارات سے منگوایا گیا ایمپورٹڈ ایلمونیم پینلز کو بھی پتھراؤں کر کے نقصان پہنچایا گیا ہے نقصان کا تخمینہ کروڑوں میں لگایا گیا ہے
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پشاور محمد عمران نے بتایا شہروں کو سہولت فراہم کی گئی تھی ٹینٹ لگائے گئے تھے اور باعزت طریقے سے آٹا فراہم کیا جارہا تھا تاہم چند مشتعل افرادنے تمام کوششوں کو نقصان پہنچایاہے جن لوگوں نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا ہے ان کیخلاف کارروائی کیلئے پولیس کو ہدایت کردی گئی ہے
ڈائریکٹر جنرل کھیل خیبر پختونخوا خالد خان کے مطابق سٹیڈیم میں آٹے کی فراہمی بند کردی ہے صرف پارکنگ ایریا دیا گیا تھا لیکن سیکرٹری کی ہدایات دی ہے کہ اب وہ بھی فراہم نہیں کیاجائیگا سٹیڈیم میں پراجیکٹ کا کام جاری ہے
ٹھیکہ دار کو جامع رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے کہ جو آج جمع کرادی جائیگی جس کے بعد اس کے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا سکے گا۔