ضلع خیبر کے تحصیل جمرود اور لنڈی کوتل میں اقلیتی برادری نے اقلیتی قومی دن کے موقع پر اپنے حقوق کے لئے احتجاجی مظاہرے کیں۔ شرکاء اور مقامی حکومتوں کے نمائندوں نے اقلیتی برادری کو درپیش مسائل کے حل کے حوالے سے حکومت سے فوری حل کا مطالبہ کیا۔ احتجاج میں شریک خواتین، بچوں،بوڑھوں اور نوجوانوں نے پلے کارڈ ز اور بینرز اُٹھائے رکھے تھے جن پر مطالبات درج تھے۔
جمرود بازار میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقامی حکومت کے اقلیتی ممبر کونسلر حناء سہیل نے کہاکہ 1914سے رہائش پزیر مسیحی برادری جمرود اور لنڈی کوتل سمیت باقی قبائلی اضلاع میں بنیادی حقوق سے نہ صرف محروم ہے بلکہ اُن کے وسائل پر با اثرافراد قابض ہوچکے ہیں۔ اُنہوں نے کہاکہ جمرود میں مسیحی قبرستان کے زمین پر مقامی افراد قابض ہوچکے جس کے وجہ سے اپنے پیاروں کے تدفین کے لئے لوگ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اُنہوں بتایاکہ رہائشی کے لئے وہی مقام ہے جوکہ ایک صدی پہلے مہیا کی گئی جبکہ مسیحی برادری کے رہائشی علاقے میں صفائی کے ابتر صورتحال کے ساتھ زندگی کے بنیادی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہے۔

اقلیتی برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے زوان کوکی خیل اتحادکے نمائندہ وفد کے ساتھ نو منتخب قائمقام تحصیل چیئر مین حاجی عظمت آفریدی نے بھی احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی۔ اُنہوں نے کہا کہ کل سے وہ باقاعدہ طورپر اپنے ذمہ داریاں سنبھال رہے ہیں اور اقلیتی برادری کو درپیش مسائل کے ترجیحی بنیادوں پر حل کے لئے اقدامات کیں جائینگے تاکہ ان لوگوں کے احساس محرومی ختم کئے جائے۔
اس موقع پر ندیم مسیح کا کہنا تھا کہ کہ ہم اقلیتوں کے قومی دن پر پہلی بار اپنے حقوق کے لئے احتجاج کررہے ہیں۔ اُنہوں نے کہاکہ میتوں کے تدفین جیسے بنیادی حقوق سے مسیحی برادری کو محروم کردیا گیا ہے۔اُنہوں نے بتایا کہ اقلیتی برادری کے لئے مختص سرکاری نوکریوں میں کوٹہ پر عمل درآمد یقینی بنایاجائے جبکہ اعلی تعلیم کے حصول میں نوجوان نسل کو مواقعیں فراہم ہوں تاکہ ملک کے باقی لوگوں کے طرح اقلیتی برادری بھی ملک کے ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکے۔
ادھر لنڈی کوتل میں رہائش پزیر مسیحی برادری نے بھی پاکستان مائنرٹی الائنس کے ممبر اور اقلیتی برادری کے چیئرمین ارشد مسیح کے سربراہی میں باچا چوک میں اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کیا۔ احتجاج کے شرکاء قبرستان کے حفاظت کے لئے دیوار کی تعمیر اور مزید زمین کی فراہم کے ساتھ رہائشی کالونی کا بندوبست کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔ شرکاء نے بتایاکہ چرچ کے مرمت اور توسیع کے حوالے کئی بار پی سی ون تیار کیا گیا لیکن بدقسمتی سے کئی سال گزرجانے کے باجود بھی اُس پر عمل درآمد نہ ہوسکاہے۔
مقامی اقلیتوں باشندوں نے بتایاکہ جمرود کے ضلعی انتظامیہ نے کمیونٹی ہال کے طورپر مسیحی رہائشی آبادی کے قریب چار دوکانیں وقف کردی گئی تھی تاہم کچھ باثر افراد نے اُس پر قبضہ کرکے اُس میں اپنے کاروباری سرگرمیاں کررہے ہیں۔ اُنہوں نے اس حوالے سے مزید بتایاکہ جب کوئی عم یا خوشی کا موقعہ ہوتاہے تو مناسب جگہ نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو کافی مشکلات کاسامنا کرنا پڑتاہے۔ انہوں نے ضلعی حکام سے ان چار دکانوں و قبرستان کے زمین قبضہ مافیاں وگزار کرنے کے ساتھ رہائشی کالونی کے زمین کے فراہم کے ساتھ بنیادی سہولیات مہیاکرنے کا مطالبہ کیا۔

مسیحی برادری نے باشندوں نے سابق دور حکومت میں اقلیتی نمائندوں پر بھی شدید تنقید کی اور کہاکہ اُنہوں نے مسائل کے حل میں کوئی کرادر ادا نہیں کیا ہے جبکہ موجود ہ نمائندوں سے مسائل کے حل کا مطالبہ ہے۔

موجودہ وقت میں ضلع کے خیبر تحصیل جمرود میں 70جبکہ لنڈی کوتل میں ایک سو پچاس خاندان رہائش پزیر ہے جن کی انفرادی آبادی پانچ سو زہادہ ہے۔

اسلام گل
بانی و مدیر اعلٰی ٹائم لائن اردو، اسلام گل افریدی مختلف قومی و بین الاقوامی میڈیا اداروں کےساتھ کام کرنے والے سینئر صحافی ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں