لوئر کرم اوچت گاؤں کے مقام پر مسافر قافلے پر نامعلوم افراد کے ایک حملے میں 40 آفراد جان بحق اور 20 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
کرم پولیس کے مطابق جمعرات کے روز پارہ چنار سے کنوائی میں جانے والے قافلہ پر 12 بجے لوئر کرم اوچت کلے کے مقام پر نامعلوم افراد نے حملہ کردیا جس میں بچوں اور خواتین سمیت 40 لوگ جان بحق ہوگئے اور 20 افراد زخمی ہوگئے ہیں جس میں زیادہ تر زخمیوں کی حالات خطرناک بتائے جارہے ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق قافلہ کئی چھوٹی اور بڑی گاڑیوں پر مشتمل تھا جو پاڑہ چنار سے پشاور جار رہا تھا اور واقعے میں جان بحق اکثریت کا تعلق اہل تشیع مسلک سے ہیں لیکن ایک خاتون اور ایک چالیس سالہ مقامی سنی مسافر بھی واقعے میں جان بحق ہوگئے ہیں۔
حملے کے بعد 33 لاشوں اور 8 زخمیوں کو قریبی ہسپتال مندوری منتقل کئے گئے، جہاں سے مریضوں کو پشاور اور لاشوں کو پارہ چنار منتقل کر دئے گئے۔ جبکہ دیگر کو حملے کے جگہ سے علیزئی ہسپتال منتقل کردئے گئے تھے۔
واقعہ کے بعد عام شاہراہ مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے اور موبائل سگنل بھی بند کردیا گیا۔
دوسری جانب پارہ چنار شہر میں واقعہ کے خلاف دھرنہ جاری ہے۔ لوگ حکومت کے خلاف نعرہ بازی کررہے ہیں اور مجرموں کی گرفتاری تک دھرنہ جاری رکھنے کے دھمکی دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کل بگن لوئر کرم میں مقامی قبائل نے بدامنی کیخلاف بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا تھا جس میں سرکار سے علاقے میں مخدوش صورتحال بہتر کرنا کا مطالبہ کیا تھا۔