فاٹا لویہ جرگہ نے 48 رکنی کمیٹی کا متفقہ طور پر سپریم کونسل کا نام رکھا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گزشتہ روز حیات اباد ملکزادہ فضل کریم کے حجرے میں جو تجاویز پیش کئے گئے تھے کمیٹیاں بنائی گئی اور فاٹا قومی جرگہ کو فاٹا لویہ جرگہ کا نام تجویز کیا گیا تھا وہ تمام سپریم کونسل سے پاس ہوکر مشترکہ طور پر منظوری دی گئی۔ اجلاس میں سپریم کونسل نے جمرود پریس کلب سے شہزاد آفریدی کو میڈیا سیکریٹری، کرم ایجنسی سے انجنیئر تورگل کو فننانس سیکریٹری، اعظم خان محسود کو جنرل سیکریٹری مقرر کیا گیا۔ اس کے علاوہ باقی عہدوں کا اختیار صدر فاٹا لویہ جرگہ ملک بسم اللہ خان کو دیا گیا ہے۔ اجلاس میں فاٹا انضمام کو شدید تنقید کا نشانا بنایا گیا۔
اجلاس میں فاٹا کویہ جرگہ نے ایک قرداد پاس کیا کہ ملک نصیر احمد کوکی خیل کو حکومت نے جعلی ایف آئی آرز میں بے گناہ گرفتار کیا ہے اسے فوری طور رہا کیا جائے۔ملک نصیر احمد کی گرفتار بلاجواز ہے اس کی شدید مزمت کرتے ہیں اور حکومت جلد از جلد ملک نصیر احمد کو باعزت طور پر رہا کریں۔ فاٹا انضمام کے خلاف اگلا اجلاس 15 فروری کو پھر طلب کرلیا گیا جس میں فاٹا لویہ جرگہ مزید پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا جئے گا اور آپس میں صلاح مشورے کرینگے جس میں مزید تجاویز بھی پیش کئے جائینگے۔اجلاس میں باجوڑ ایجنسی سے ملک بہادرشاہ،ملک زیارت گل مہمند،ملک جاوید، ملک امان اللہ،ملک حکیم خان، خیبر ایجنسی سے ملک بسم اللہ خان، نوابزادہ فضل کریم،ملک محمد حسین،ملک طہماش شلمانی،ملک گلاخان،حاجی افراسیاب خان،ایف آر پشاور سے ملک یارمحمد،خواس خان، ایف آر کوہاٹ سے پرنسپل نورزمان،ملک یونس، ملک سعید،ملک نائب خان،اورکزئی ایجنسی سے ملک شکیل خان،ملک رازیم شاہ،ملک شاپور، ملک طارق،نجیب الرحمان،رحیم اورکزئی، کرم ایجنسی سے ملک خان گل چمکنی،ملک انجنیئر تورگل،ملک ڈاکٹر تورات افتاب،شمالی وزیرستان سے ملک خان مرجان اور جنوبی وزیرستان و دیگر قبائلی عمائدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ صدر فاٹا لویہ جرگہ ملک بسم اللہ خان نے کہا کہ فاٹا انضمام سے قبائلی علاقوں میں مزید محرومیاں پیدا ہوگئی ہیں پولیس تھانہ کچہری نظام سے لوگ تنگ آچکے ہیں انشاءاللہ قبائلی عوام اس فرسودہ مسلط شدہ فاٹا انضمام سے چھٹکارہ پائے گی۔ جس کیلئے فاٹا لویہ جرگہ کی کوششیں مزید کی جائے گی۔