تحریر زاکر آفریدی

نوجوانوں کے لئے آگاہی پروگرام کاانعقاد انتہائی ضروری ہے جو اپنے ذمہ داریوں کے حوالے سے اگاہ ہوسکے اور قانون سے بھی نوجوان نسل روشناس ہوسکے تاکہ روز مرہ زندگی میں آنے والے چیلنجوں کا مقابلہ کرسکے اس وقت ہمارے ملک پاکستان نوجوانوں کی تعداد 60 فیصد سے زیادہ ہے ان کے لئے آگاہی سیشن کا انعقاد وقت کی ضرورت ہے تاکہ نوجوانوں کی صلاحیت ضائع نہ ہوسکے اس حوالے کافی عرصے سے سی جی پی اے کام کررہی ہیں اور نوجوانوں کو گوڈ گورننس ، قانون اور ان کے ذمہ داریوں کے حوالےسے آگاہی تربیتی سیشن کا انعقاد کرتی ہے

اس دفعہ نوجوانوں کے لئے تین روزہ آگاہی سیشن کا انعقاد کیا جس میں ملک کے مختلف علاقوں سے بشمول ضم قبائلی اضلاع کے نوجوانوں نے بھی شرکت کی اور ان تین روزہ آگاہی سیشن میں گورننس ،قانون ، لیڈرشپ جینڈر ،رائٹ ٹو انفارمیشن ،رائٹ ٹو سروس کے بارے میں تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی ۔ان سیشن سے ایک طرف تو علم میں اضافہ ہوتا ہے تو دوسری طرف ایک دوسرے علاقوں کے نوجوانوں کے ساتھ کلچر ایکسچینج کے ساتھ جانے کا موقع بھی ملتا ہے جن سے نوجوانوں کو اپنے اردگرد رہنے والے لوگوں اور علاقے سے روشناس بھی ہوتے ہیں

تربیتی سیشن میں لوکل گورنمنٹ کے حوالے سے تفصیل سے ڈالی بلدیاتی ایکٹ 2019 کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر اور ٹی ایم او تحصیل ناظم(چیئرمین) کے ماتحت ہوں گے۔اسسٹنٹ کمشنر سوشل سروسز ایڈمنسٹریشن جبکہ ٹی ایم او میونسپل سروسز میں اداروں کی رپورٹ تحصیل ناظم کو پیش کریں گے۔

تحصیل ناظم تحصیل لوکل گورنمنٹ کے سربراہ جبکہ ویلج ناظم تحصیل کونسل کے ممبر ہوں گے۔

ویلج کونسل کے ممبران کی تعداد 6 یا 7ہوگی اور جن میں 2 جنرل جبکہ 1 خاتون،یوتھ،کسان اور اقلیتی(جہاں ہو) ممبر ہو گا جبکہ جنرل کونسلرز میں زیادہ ووٹ لینے والا ویلج ناظم بھی ہو گا اورتحصیل کونسل کا ممبر بھی ہوگا ۔تناسب کے حساب سے ویلج کونسل سے زیادہ ووٹ لینے والی خواتین مخصوص نشست پر تحصیل ممبر منتخب ہوں گی۔تحصیل لوکل گورنمنٹ کا ناظم پارٹی ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لے گا جبکہ ویلج کونسل کے الیکشن غیر جماعتی بنیادوں پر ہوں گے۔۔”پرائمری اینڈ سیکنڈری ایجوکیسن،محکمہ صحت(بی ایچ یوز،آر ایچ سیز اور تحصیل ہیڈ کوآٹرز)،سوشل ویلفیئر،سپورٹس،کلچر،یوتھ افیئرز،محکمہ زراعت،محکمہ بہبود آبادی،میونسپل سروسز، واٹر سپلائی اینڈ سینینٹیشن کمپنیز،دیہی ترقی،ٹی ایم ایز،پبلک ہیلتھ،پلاننگ،فنانس،ہیومن ریسورس” اور دیگر محکمہ جات براہ راست تحصیل ناظم کے ماتحت ہوں گے جن میں ملازمین کے ساتھ ای اینڈ رولز کے تحت تحصیل ناظم کو کاروائی کرنے کا اختیار حاصل ہو گا

اس طرح رائٹ ٹو سروس کے حوالے سے نوجوانوں کو آگاہی دی جس میں رائٹ ٹو پبلک سروسز ایکٹ 2014 خیبر پختونخوا نے عوام کو مقرر وقت میں عوامی خدمات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے رائٹ ٹو پبلک سروسز ایکٹ نافذ کیا ہے جس کا مقصد شہریوں کو حکومتی اداروں کی سروس عوام کو صحیح طریقے سے پہنچ سکے اور متعلقہ ادارے عوام کو مقرر وقتوں میں خدمات پہنچا سکے اور ان سرکاری متعلقہ محکموں کی اکاؤنٹ ٹیبیلیٹی بھی ہوسکے۔

جس کے تحت اب اہم عوامی خدمات کی تعداد 15سے بڑھا کر 19کردیا گیاہے۔ اس قانون کے تحت تمام سرکاری محکموں کو عوام کے سامنے جوابدہ بنادیا گیا ہے۔ اس قانون کے تحت محکمہ پولیس ایف آئی آر کے فوری اندراج جبکہ انتظامیہ فرد اور اسلحہ لائسنس کے اجراء کا 7دن،پولیس صفائی کے بعد اسلحہ لائسنس 15دن میں اور ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ 10دن میں بنانے کے پابند ہیں۔محکمہ صحت اوپی ڈی میڈیکل سروسز 2گھنٹے ،ایمرجنسی سروسز 30منٹ اور ڈرگ لائسنس 10دن میں جاری کرے گا۔

اس طرح رائٹ ٹو انفارمیشن کے حوالے سے بھی آگاہی کہ ایک شہری اداروں سے معلومات حاصل کرنے کا حق حاصل ہے کہ وہ کسی بھی سول سرکاری اداروں سے معلومات حاصل کر سکتے ہیں ان کو آر ٹی ائی ایکٹ 2013 خیبرپختونخوا کے تحت یہ اختیار حاصل ہے کہ ہر شہری جن کے ساتھ شناختی کارڈ ہوں وہ سول سرکاری اداروں سے معلومات حاصل کر سکتے ہیں

اس کے ساتھ قانون میں بنیادی انسانی حقوق کے آرٹیکل 8 سے آرٹیکل 28 تک جن میں بنیادی انسانی حقوق ہے اس حوالے سے آگاہی دی کہ آئین پاکستان میں شہریوں کی بنیادی حقوق کی تحفظ دی گئی

ان تین روزہ تربیتی سیشن میں نوجوانوں نے بنیادی معلومات حاصل ہوگئ اور بہت کچھ سیکھنے کو بھی ملا جن سے نہ وہ خود آگاہ ہوئے بلکہ دوسرے نوجوانوں کو بھی آگاہ کرنے میں مددگار ثابت ہوگا ۔

ٹائم لائن اردو ٹیم
ٹائم لائن اردو کے رپورٹرز، صحافی، اور مصنفین پر مشتمل ٹیم

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں