اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (او۔ای۔سی) اور انٹرنیشنل سینٹر فار مائیگریشن پالیسی ڈویلپمنٹ (آئی۔سی۔ایم۔پی۔ڈی) نے وزارت اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ (ایم۔او۔پی۔ایچ۔آر۔ڈی) کے زیراہتمام ممکنہ اور باہر جانے کے خواہشمند افراد اور تارکین وطن کو ذندگی گزارنے کی ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنے کے اپنےعزم کا اعادہ کیا۔ اس مشترکہ کوشش کا مقصد پاکستان کی ساکھ کو ایک انتہائی ہنر مند اور قابل اعتماد افرادی قوت فراہم کرنے والے ملک کے طور پر بڑھانا اور پاکستانی تارکین وطن کی عالمی لیبر مارکیٹوں تک رسائی کی منازل طے کرنا ہے۔
مہاجرین کے عالمی دن 2024 کی مناسبت سے یہ تقریب میریٹ ہوٹل اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ تقریب کا عنوان تھا۔ "پائیدار انضمام اور نقل و حرکت کے لئے ذندگی گزارنے کی ضروری مہارتوں کے ساتھ تارکین وطن کو بااختیار بنانا”
یہ دن مہاجرین کے حقوق کی وکالت کرنے، تارکین وطن اور ان کے خاندانوں، میزبان کمیونٹیز کے لیے گیم چینجر کے طور پر ہجرت کے قانونی راستوں کو اجاگر کرنے کے لیے ایک عالمی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔
اس تقریب میں بیرون ملک ذندگی گزارنے کی ضروری مہارتوں کی اہمیت پر زور دیا گیا – جو باہمی اور پیشہ ورانہ قابلیتیں جو کامیاب زندگیوں اور پائیدار انضمام کو فروغ دیتی ہیں۔ یہ مہارتیں تارکین وطن کو اپنی مکمل صلاحیتوں کو اجاگر کرنے، میزبان معاشروں میں بامعنی تعاون کرنے اور ذاتی اور پیشہ ورانہ ترقی حاصل کرنے کے لیے بااختیار بنانے کے لیے بنیادی ہیں۔
سافٹ سکلز ٹریننگ ماڈیول اور اس کے ساتھ ویب پر مبنی پورٹل کو تقریب کے دوران اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن نے باضابطہ طور پر لانچ کیا۔ یہ ماڈیول یورپی یونین کے مالی تعاون اور انٹرنیشنل سینٹر فار مائیگریشن پالیسی ڈویلپمنٹ (آئی۔سی۔ایم۔پی۔ڈی) کی تکنیکی سہولت سے پروٹیکٹ پراجیکٹ کے تحت تیار کیا گیا ہے۔ سافٹ سکلز ٹریننگ ماڈیول اہم شعبوں کو ایڈریس کرتا ہے،جس میں موثر مواصلات؛ ثقافتی موافقت؛ جذباتی ذہانت؛ ٹیم ورک؛ اور قیادت کی مہارتیں شامل ہیں۔
جناب نصیر خان کاشانی، منیجنگ ڈائریکٹر، اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (او ای سی) نے ویب پر مبنی سافٹ سکلز ٹریننگ ماڈیول کی لانچنگ تقریب کے دوران سافٹ سکلزکی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، ” یہ مہارتیں صرف خواہش نہیں ہیں بلکہ انتہائی ضروری ہیں۔ اگرچہ ہماری افرادی قوت اپنی تکنیکی مہارت کے لیے جانی جاتی ہے، لیکن ذندگی گزارنے کی ضروری مہارتوں کی عدم موجودگی اکثر بین الاقوامی کام کی جگہوں پر طویل مدتی کامیابی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرتی ہے۔ انہوں نے مواصلت، ثقافتی موافقت، اور کام کی اخلاقیات جیسی اہم مہارتوں پر ماڈیول کی اہمیت کو اجاگر کیا، جو پاکستانی تارکین وطن کی عالمی مسابقت کو بڑھانے کے لیے اہم ہیں۔
مسٹر فواد حیدر، ہیڈ آف آفس، آئی۔سی۔ایم۔پی۔ڈی، پاکستان نے وزارت اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ (ایم۔او۔پی۔ایچ۔آر۔ڈی) کے لیے آئی۔سی۔ایم۔پی۔ڈی کی مستقل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا، "ہم ایک ساتھ مل کر ایسے راستے بنا سکتے ہیں جو جامع، بااختیار اور پائیدار ہوں جیسا کہ ہجرت کے مواقعوں کو، ترقی اور وقار کے محرک میں تبدیل کرنا۔ مزید انہوں نے لوگوں کو باہمی اور پیشہ ورانہ مہارتوں کے ساتھ تیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا جو کہ میزبان کمیونٹیزاورمنزل کے ممالک میں میں بہتر زندگی گزارنے کے لیے نہایت ضروری ہیں – یہ مہارتیں تارکین وطن کو اپنے نئے معاشروں میں بامعنی حصہ ڈالنے اورذاتی ترقی اور کامیابی حاصل کرنے میں بااختیار بناتی ہیں۔
مسٹر فلپ اولیور گراس، چارج ڈی افیئرز، یورپی یونین وفد برائے پاکستان نے شراکت داروں کو مبارکباد پیش کی اور کہا "یہ شراکت داری محفوظ، منظم اور باوقار ہجرت کے طریقوں کو فروغ دینے کے مشترکہ وژن کی مثال ہے۔ سافٹ سکلز ماڈیول کی لانچنگ اور رول آؤٹ یورپی یونین کے اپنے شراکت داروں کے ساتھ غیر قانونی ہجرت کا مقابلہ کرتے ہوئے مزدوروں کی نقل مکانی کے لیے قانونی راستوں کو بڑھانے کے لیے کوششیں تیز کرنے کےعزم کا حصہ ہے۔ یہ ماڈیول سامعین کے لئے مدد گار ثابت ہوگا اور اپنا مطلوبہ نتائج حاصل کرے گا۔
جناب چوہدری سالک حسین، وفاقی وزیر برائے وزارت اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ (ایم۔او۔پی۔ایچ۔آر۔ڈی) نے اس تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے تقریب کے کامیاب انعقاد اور ماڈیول کےکامیاب آغاز کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مبارکباد دی، انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا، کہ ذندگی گزارنے کی ضروری مہارتوں میں تربیت، اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (او۔ای۔سی) اور بیورو آف امیگریشن اینڈ اوور سیز ایمپلائیمنٹ (بی۔ای۔او۔ای) کی فراہم کردہ سہولت اب تارکین وطن اور خواہشمند افراد کے لئے لازمی ضرورت بن جائے جائے گی بلکہ ہم بیرون ملک جانے والے ایک ہزار افراد کے ساتھ پائلٹ پراجیکٹ شروع کر رہے ہیں جن کی نشاندہی اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (او۔ای۔سی) اور بیورو آف امیگریشن اینڈ اوور سیز ایمپلائیمنٹ (بی۔ای۔او۔ای) اور پیوپا (پی۔او۔ای۔پی۔اے) کے باہمی تعاون سے کریں گے۔
اس پراجیکٹ کو ابتدائی طور پر اسلام آباد، لاہور اور پشاور میں آئی۔سی۔ایم۔پی۔ڈی کے تعاون سے چلنے والےمائیگرنٹ ریسورس سینٹرز (ایم۔آر۔سیز) کی تربیتی ورکشاپس کے ذریعے کیا جائے گا۔
انہوں نے منزل کے ممالک کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ماڈیول کو اپنی مرضی کے مطابق بنانے کی اہمیت پربھی زوردیا، خاص طور پر جی سی سی اور مشرق وسطی جیسے خطوں میں، جہاں پاکستانی کارکنوں کی اکثریت کام کرتی ہے۔
جناب سعد الرحمان خان، پروجیکٹ مینیجر، مائیگرنٹ ریسورس سینٹرز، پاکستان نے تقریب سے اختتامی خطاب کرتے ہوئےشرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کےبایمی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ "اس طرح کی شراکت داریوں کے ذریعے ہی ایک پائیدار حل نکال سکتے ہیں جو ہماری افرادی قوت کی ضروریات اور بین الاقوامی مارکیٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرتے ہیں۔
انہوں نے تارکین وطن کے عالمی دن کی اہمیت کا حوالہ دیا اور بتایا کہ یہ تارکین وطن کو منانے، ان کے حقوق کی وکالت کرنے، اور تارکین وطن، ان کے خاندانوں اور میزبان کمیونٹیز کے لیے ایک گیم چینجر کے طور پر باقاعدہ ہجرت کے راستوں کو اجاگر کرنے کے لیے ایک عالمی پلیٹ فارم کے طور پر کیسے کام کرتا ہے۔ آخر میں انہوں نے اظہار کیا کہ انٹرنیشنل سینٹر فار مائیگریشن پالیسی ڈویلپمنٹ (آئی۔سی۔ایم۔پی۔ڈی) اور وزارت اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ (ایم۔او۔پی۔ایچ۔آر۔ڈی) کی مشترکہ کاوشیں پاکستانی کارکنوں کو ان مہارتوں سے سے آراستہ کرنے کی طرف ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتی ہیں۔
جن کی انہیں عالمی لیبر مارکیٹوں میں ترقی کے لیے یہ شراکت داری پائیدار اثرات اور کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہیں اور کارکنوں کو نہ صرف بیرون ملک آجر کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے تیار کرنے میں بلکہ کام کرنے کے لیے بھی درکار ہے۔