مایئگرنٹ ریسورس سنٹراور پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔

جس کا مقصد اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کی استعداد کو بڑھانا تھا تاکہ وہ منصفانہ بھرتی کو یقینی بنا سکیں، لیبر قوانین کی پاسداری کو مضبوط کر سکیں اور بیرون ملک جانے والے ورکرز کو ان کے حقوق اور تحفظات تک رسائی فراہم کر سکیں۔

ورکشاپ میں لاہورمیں قائم مختلف اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز، حکومتی اداروں کے ساتھ ساتھ سرکاری اداروں کے ماہرین نے شرکت کی جن میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی اور سعودی عرب جدہ سے کمیونٹی ویلفیئر اتاشی شامل تھے۔

اسکے علاوہ ورکشاپ میں منصفانہ بھرتی، مزدوروں کے استحصال کے خلاف حکمت عملیاں، اور ورکرز کے تحفظ کے لیے نگرانی اور شکایات کے ازالے کے طریقہ کار کے قیام پر توجہ مرکوز کی گئی۔

مزید براں، ایم آرسی کی جانب سے سافٹ اسکل ٹریننگ ماڈیول کا سیشن بھی منعقد کیا گیا، جس میں او ای پیز کے نمائندوں کو یہ سکھایا گیا کہ وہ بیرون ملک جانے والے ورکرز کی بنیادی ملازمت کی مہارتوں کے حوالے سے رہنمائی کریں۔

اس ماڈیول میں مؤثر ابلاغ، ثقافتی مطابقت، ایموشنل انٹیلیجنس، ٹیم ورک، اور قیادت کی مہارتوں جیسے موضوعات شامل تھے۔

سید زین العابدین، اسسٹنٹ ڈائریکٹر، ایف آئی اے لاہور نے انسانی سمگلنگ کی روک تھام اور ورکرز کے استحصال کے مسئلے کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا: ورکرز کے استحصال کی روک تھام کے لیے ایک جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے، جس میں سخت قانون کا نفاذ، آگاہی مہم، اور بھرتی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون شامل ہے۔

او ای پیز کو دھوکہ دہی پر مبنی بھرتی کے طریقوں کی شناخت اور انہیں روکنے کے لیے معلومات فراہم کر کے، ہم اجتماعی طور پر انسانی سمگلنگ کے خلاف اپنی کوششوں کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔

یہ ورکشاپ او ای پیز کو شفاف اور منصفانہ ہجرت کے فروغ میں ایک مؤثر کردار ادا کرنے کے لیے بااختیار بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔

عاکف اقبال، کمیونٹی ویلفیئر اتاشی، جدہ،نےتارکین وطن کے تحفظ کے لیے مؤثر نگرانی اور شکایات کے ازالے کے طریقہ کار کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہابیرون ملک پاکستانیوں اور حکومت کے درمیان بنیادی رابطہ ہونے کے ناطے، کمیونٹی ویلفیئر اتاشی کا کردارورکرز کی شکایات کے ازالے اور انہیں معاون خدمات تک رسائی فراہم کرنے میں نہایت اہم ہے۔

ہم بین الاقوامی بہترین طریقوں کو پاکستان کے لیبر مائیگریشن فریم ورک میں ضم کر کے تحفظ کے نظام کو بہتر بنا سکتے ہیں اور مزدوروں کو درست سمت فراہم کر سکتے ہیں، تاکہ انہیں ہر مرحلے پر تحفظ حاصل ہو۔

سید اطہر اقبال، سابق چیئرمین، پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن، نے اس مشترکہ کاوش کو سراہا اور بیرون ملک روزگار فراہم کرنے والے اداروں کے اہم کردار پر روشنی ڈالی، جو بیرون ملک ملازمتوں کی فراہمی یقینی بنانے اور ترسیلات زر میں اضافے میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے ا ئی سی ای پی ڈی اور ما یئگرنٹ ریسورس سنٹر کا شکریہ ادا کیا اور ذمہ دارانہ ہجرت کے لیے مشترکہ عزم کو دہرایا۔

سعد الرحمان خان، پراجیکٹ مینیجر، ما یئگرنٹ ریسورس سنٹرز، نے ورکشاپ میں شرکت کرنے پر پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کا شکریہ ادا کیا اور نمائندوں کے عزم کو سراہا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بیرون ملک روزگار فراہم کرنے والے ادارے ورکرز اور ان کے خاندانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں ایم آرسی کے کلیدی شراکت دار ہیں۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ایم آرسی، ورکرز کی منصفانہ بھرتی اور انکی کی فلاح و بہبود کے فروغ میں مسلسل مدد فراہم کرتے رہیں گے۔

ورکشاپ کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ ایم آرسی اور پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن مل کر پاکستانی لیبر ورکرز کے لیے ایک محفوظ، شفاف، اور ذمہ دارانہ ہجرت کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔

ٹائم لائن اردو ٹیم
ٹائم لائن اردو کے رپورٹرز، صحافی، اور مصنفین پر مشتمل ٹیم

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں