تحریر: محمد عالم آفریدی

دنیا میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات بہت تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے اور پاکستان اس وقت موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں ہیڈ لسٹ پر ہے جس کے اثرات پاکستان میں ظاہر ہونا شروع ہو چکے ہیں۔

ضلع خیبر تحصیل باڑہ میں دریائے باڑہ موجودہ وقت میں مکمل طورپر خشک ہو گیا ہے۔ ایک وقت تھا کہ دریائے باڑہ کے موجے ایک سرے سے دوسرے سرے پر لگتی تھی اور تیز بہاؤ کی وجہ سے کوئی اس میں تیر بھی نہیں ہو سکتا تھا لیکن اب دریائے مکمل طور پر سکھ گیا ہے۔

دریائے باڑہ پر خیبر کی تحصیل باڑہ سپر کے مقام پر ایک بند بنایا گیا ہے جس سے تحصیل باڑہ کے کئی ہزار ایکڑ زمین سیراب ہوتی ہے لیکن وقت کے ساتھ پانی کی کم کی وجہ سے زرعی زمین بنجر ہونے کے ساتھ مقامی آبادی کو پینے اور دیگر ضروریات کے لئے بھی پانی کا حصول مشکل ہوگیا ہے۔

محکمہ آبپاشی خیبر کے اعداد شمار کے مطابق 2019 تک دریائے باڑہ میں 279 کیوسک پانی بہاتا تھا اور سپرہ بند سے رائٹ بینک کنال میں 211 کیوسک چھوڑدیا جاتاتھا جس کے سے سپاہ،اکاخیل،شلوبر قمبر خیل قبیلوں کے زمینن سیراب ہوتے تھے۔ ادارکے مطابق لفٹ بینک کینال میں 68 کیوسک پانی سے ملک دین خیل،برقمبرخیل اور کوکی خیل کو پانی فراہم کیاجاتا تھا۔دریائے باڑہ میں 16 کیوسک پانی شیحان، لفٹ کینال سے 10 کیوسک پانی سنگو کے علاقے کو دیا جاتاتھا۔ پی اے ایف کو پینے کے لئے 14 کیوسک فراہم کیاجاتاتھا۔دریا باڑہ سے ضلع خیبر کے 38332 ایکٹر اور پشاور کے 6640 ایکٹر جبکہ مجموعی طور پر 44972 ایکٹر سیراب ہوتی رہی لیکن موجودہ وقت میں دس سے پندرہ ہزار ایکڑ رہ گیاہے تاہم محکمہ زراعت کے مطابق بمشکل تین ہزار ایکڑ زمین دریا باڑہ سے سیراب ہوتاہے۔

مقامی قبیلے برقمبرخیل سے تعلق رکھنے والا 45 سالا نورسید اپنی ایک ایکڑ زرعی زمین پرر سبزیاں اور جانوروں کے چارہ کاشت کرتاہے۔وہ بتاتے ہیں کہ زمینوں کوسیراب کرنے کے لئے اپنے باری کا انتظارکرنا پڑتا ہے جبکہ بعض اوقات طویل عرصے تک نہر میں پانی نہ ہونے کی وجہ سے فصل سوکھ جاتاہے۔

محکمہ آبپاشی کے سب ڈویژنل آفسر اسرار اللہ نے بتایا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے دریائے باڑہ میں پانی کی مقدار روز بروز کم ہورہی ہے، جیسے سے زراعی زمین کافی متاثر ہورہے ہیں۔ اُنہوں نے کہاکہ دریا باڑہ میں پانی کے مقدار کا انحصار وادی تیراہ اور اورکزئی کے پہاڑی علاقوں پر ہونے والے برف بھاری ہے جن کے مقدار میں بتدریج کمی واقع ہورہی ہے،جبکہ دوسری طرف جنگلات کے بے دریع کٹائی کی وجہ سے نہ صرف بارش اور برف کے مقدار میں کمی ہوئی ہے بلکہ طوفانی بارشوں سے زرعی زمین کٹائی میں تیزی اضافہ ہوچکاہے اور بڑی مقدار میں مٹی برستاتی نالوں میں بہہ جاتے ہے۔

محکمہ زراعت ضلع خیبر کے ڈ ائریکٹر ضیاء الاسلام داوڑ کا کہنا ہے کہ ضلع خیبر تحصیل باڑہ میں موجودہ وقت میں 2500 ایکڑ ز زمین پر کاشتکاری ہوتی ہے جوکہ پانی کی کمی کے وجہ سے یہ مقدار کم ہوگیاہے۔اُنہوں نے کہاکہ جب تک باڑہ ڈیم کے منصوبے تعمیرنہیں کیاجاتاہے تب تک زرعی زمین کے رقبے میں اضافہ ممکن نہیں۔

دریائے باڑہ میں پانی کی کمی کی وجہ سے زراعت میں کافی کمی نظر آئی ہیں اور موسمیاتی تبدیلی کے واضح اثرات نظر آنے لگی ہیں ایک طرف بے وقت بارشوں تو دوسری طرف نہروں میں پانی کی کمی۔تو اس سے آنے والے سالوں میں ذمداروں کے لئے مزید مشکلات کا سبب بن سکتا ہے۔

حکومت کو چاہئے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات روک تھام اور زرعی مینوں کو سیراب کرنے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کریں۔

ٹائم لائن اردو ٹیم
ٹائم لائن اردو کے رپورٹرز، صحافی، اور مصنفین پر مشتمل ٹیم

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں